[ad_1]
سابق وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا ہے کہ شہباز گِل اور حلیم عادل کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس معاملے پر ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ انصاف ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ ہم سب پر دہشتگردی کے مقدمات درج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک کیس میں رہائی کے بعد دوسرے کیس میں حلیم عادل کو گرفتار کرلیا جاتا ہے، جبکہ پیپلز پارٹی میں کئی ایسے لوگ ہے جن پر قتل کے کیس ہیں۔
علی زیدی کا کہنا تھا کہ کوئی سوال پوچھ لے تو مقدمہ بنالیا جاتا ہے، عمران خان کو 500 کروڑ امداد ملنا عوام کا اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں لوگ اس وقت مشکلات سے دوچار ہیں، متاثرین اس وقت بے یار و مددگار ہیں، 50 ، 50 روپے متاثرین میں تقسیم کرکے جذبات سے کھیلا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ان چوروں کو شرم آنی چاہیے، بدین میں متاثرین نے اپنی مدد آپ کے تحت ہی بند بنائے ہیں، اندرون سندھ میں کئی مقامات پر وڈیروں کی فصلوں کو بچا کر آبادیوں کی طرف پانی دھکیلا جا رہا ہے۔
علی زیدی کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین پر ایف آئی آر درج کی جارہی ہے،حلیم عادل پر مقدمات درج کرکے عدلیہ کے احکامات کو نہیں مانا جا رہا۔
انہوں نے کہا کہ 15 سال میں سیلاب سے نمٹنے کیلئے سندھ حکومت نے کوئی کام نہیں کیا، شرجیل میمن سمیت سب پر مقدمات درج ہیں، لوٹ لوٹ کے سیلاب متاثرین کے راشن کو گھر لیجایا جا رہا ہے۔
علی زیدی کا مزید کہنا تھا کہ دن بھر میں گرمی اور رات سے مچھر میں متاثرین بے یار و مددگار ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ 5 ستمبر کو عمران خان سکھر جا رہے ہیں۔
[ad_2]