[ad_1]
بلوچستان میں سیلاب سے مزید 4 افراد انتقال کرگئے،اس طرح ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 242 ہوگئی ہے۔
بولان ندی میں سیلابی ریلہ بی بی نانی پل اور پنجرہ پل سمیت قومی شاہراہ کو بہا لے گیا، زیارت کوئٹہ شاہراہ پر چار پل اور سات رابطہ سڑکیں بھی بہہ گئیں۔
زیارت، پشین اور مستونگ کی کئی آبادیوں میں پانی بھر گیا ہے۔ بلوچستان کا سب سے زیادہ گندم پیدا کرنے والا علاقہ منجھو شوری بھی ڈوب گیا۔
مسلسل پانی میں چلنے سے سیلاب متاثرین جلدی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں۔
ادھر نوشہرہ میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب اور دریا میں طغیانی سے مٹہ بائی پاس روڈ کا بڑا حصہ دریا بُرد ہوگیا۔
خیبر پختونخوا کے تیرہ اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کرکے ایک لاکھ اسّی ہزار افراد کی نقل مکانی کی گئی ہے۔
دریائے گلگت میں بھی انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، غذر میں لینڈ سلائیڈنگ سے 45 مکان تباہ اور سات افراد جان بحق ہوئے۔
[ad_2]