[ad_1]
پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل نے جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل خارج کرنے کا عدالتی فیصلہ اور دو روزہ ریمانڈ کے لیے سرکار کی اپیل منظور کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
سپریم کورٹ میں شہباز گِل کی دائر اپیلوں میں ایڈیشنل سیشن جج وفاق،ایس ایس پی انویسٹی گیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
اپیل میں آئی جی اسلام آباد، ایس ایچ او تھانہ کوہسار، بیرسٹر غلام مصطفیٰ چانڈیو کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کاجسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل خارج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سیشن جج زیبا چوہدری کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کا فیصلہ بھی کالعدم دیا جائے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہباز گِل کے خلاف 12 اگست کے بعد کی تمام تحقیقات،شواہد کو غیر قانونی قرار دیا جائے، اُن کی حراست کو غیر قانونی اور بنیادی حقوق کے خلاف ڈکلیئر کیا جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسمانی ریمانڈ سے متعلق سرکار کی اپیل منظور کرنے کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دیا جائے۔
اس کے علاوہ شہباز گِل پر تشدد کی انکوائری کے لیے آزاد، غیرجانبدار میڈیکل بورڈ بنایا جائے۔
[ad_2]