[ad_1]
مسلسل سیلاب اور طوفانی بارشوں نے بلوچستان کے کئی علاقے ڈبو دیے۔ پانی سڑکوں، دکانوں اور دفاتر میں بھی داخل ہوگیا۔
بپھرا سیلابی ریلا چمن کے اطراف میں تباہی پھیلاتا ہوا پاک افغان سرحدی دیہات، باب دوستی کے ساتھ کسٹم اور ایف آئی اے دفاتر میں داخل ہوگیا۔ پیدل آمد و رفت کے راستے میں سات فٹ تک سیلابی ریلے میں کئی مسافر پھنس گئے۔
لیویز کے ساتھ پاک فوج اور ایف سی کا بھی پانی میں پھنس جانے والے افراد کو بچانے کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
جعفرآباد، نصیرآباد اور صحبت پور میں مزید بارشوں کے بعد نئے ریلے مشکلات بڑھانے آگئے۔ سنجاوی میں بھی صورتِ حال مزید خراب ہوگئی۔ متاثرین کے لئے خیمے، خوراک اور دوائیں نایاب ہوگئیں۔
ضلع بولان کے علاقے بی بی نانی میں گیس پائپ لائن سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔
[ad_2]