[ad_1]
حیدرآباد میں مہران یونیورسٹی کا طالب علم مبینہ طور پر خون کے عطیہ کے بعد انتقال کرگیا۔
ورثاء کا الزام ہے کہ یونیورسٹی میں خون کاعطیہ دینے کے بعد طالبعلم کی طبیعت خراب ہوئی اور اس کا انتقال ہوگیا۔
یونیورسٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں ہر سال خون کے عطیات کی وصولی کیلئے کیمپ لگایا جاتا ہے اور طالبعلم نے خون کا عطیہ صبح دیا تھا۔
ترجمان جامعہ مہران کے مطابق طالبعلم کی موت یونیورسٹی میں نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ موت طبعی بھی ہوسکتی ہے، تعین ڈاکٹرز ہی کرسکتے ہیں۔
اسسٹنٹ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (اے ایم ایس) لمس اسپتال جامشورو کے مطابق طالب علم نے خون کاعطیہ دیا پھر کلاس اٹینڈ کی، طبیعت خراب ہونے پر طالب علم کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔
اے ایم ایس کے مطابق واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
[ad_2]