پالتو بلیاں بھی کورونا کی منتقلی کا سبب بن سکتی ہیں: تحقیق
خبردار!
پالتو بلیاں بھی کورونا وائرس کی گھروں اور لوگوں میں منتقلی کا سبب بن سکتی ہیں۔
چین میں ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق مہلک وائرس ایک بلی سے دوسری بلی میں آسانی سے منتقل ہو سکتا ہے۔
نئی تحقیق میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ پالتو جانوروں میں بلی کورونا وائرس سے سب سے زیادہ غیر محفوظ ہے۔
یہ تحقیق اس وقت سامنے آئی ہے جب ایک ہفتہ قبل ہی بیلجیئم میں کورونا وائرس کی شکار خاتون کی بلی بھی وائرس سے متاثر ہوئی تھی۔
طبی ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کی بلیوں سے دوسری بلیوں میں منتقلی کی تصدیق تو ہوئی ہے لیکن بلیوں سے انسانوں میں وائرس کی منتقلی کی تصدیق ابھی نہیں ہو سکی ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاط کے طور پر چین کے شہر شینزن میں بلی اور کتے کا گوشت کھانے پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔
چین میں تیزی سے کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد کچھ سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ یہ وائرس جانوروں سے انسان میں منتقل ہوتا ہے یعنی جو افراد، چمگادڑ، چوہوں، سانپ اور کتوں کا گوشت کھاتے ہیں ان پر کورونا وائرس کے حملے کا شبہ ظاہر کیا گیا تھا۔
ایسے میں شہر شینزن کے حکام نے کتے اور بلی کا گوشت کھانے پر پابندی عائد کر دی ہے