نیویارک: امریکی ڈاکٹرز نے کرونا سے متاثر ہونے والے کم عمر مریضوں کے سی ٹی اسکین جاری کیے جس میں دکھایا گیا ہے کہ وائرس بچوں کے پھیپھڑوں پر کس طرح سے اثر انداز ہوتا ہے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے بوسٹن چلڈرن اسپتال کے ڈاکٹرز نے کرونا سے متاثر ہونے والے 20 بچوں کے سی ٹی اسکین کیے جس میں کرونا کو پھیپھڑوں پر اثر انداز ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق سی ٹی اسکین کے نتائج اُن کی سوچ سے زیادہ خطرناک ثابت ہوئے ہیں کیونکہ جس طرح وائرس نے بچے کے پھیپھڑوں کو متاثر کیا اُس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وائرس بہت مضبوطی کے ساتھ بچوں کے دیگر اعضاء کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔
ماہرین کی جانب سے جاری سی ٹی اسکین رپورٹ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جن بچوں کے پھیپھڑوں میں وائرس موجود ہیں انہیں سانس لینے میں بہت زیادہ دشواری کا سامنا ہے، پھیپھڑوں میں انفیکشن کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے جبکہ وائرس کی وجہ سے بچوں کے ٹشوز بھی متاثر ہوئے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق نوجوانوں کے مقابلے میں وائرس سے بچوں کے پھیپھڑے کم متاثر ہوئے مگر اُن کا مدافعتی نظام کمزور ہونے کی وجہ سے صورت حال خراب ہوئی۔
ماہرین کے مطابق سارس اور میرس وائرس بھی اسی طرح بچوں کے نظام تنفس کو متاثر کرتے ہیں، انہیں نزلہ ہوتا ہے جو پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے۔
ڈاکٹرز کی جانب سے جو سی ٹی اسکین رپورٹس جاری کی گئیں اُن میں سے 1.7 فیصد بچوں کو کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔
ڈاکٹر فورسٹ کے مطابق ہم نے بچوں کے پھیپھڑوں پر اثر انداز ہونے کے حوالے سے پانچ مطالعاتی تحقیقات کیں جن کے نتائج امریکن جنرل آف روئینٹ گینولوجی میں شائع کیے گئے۔
تمام ہی تحقیقی مطالعوں میں یہ بات سامنے آئی کہ بچوں کے پھیپھڑے غیر معمولی حرکت کررہے تھے اور وہ شدید متاثر بھی ہوئے تھے، عام طور پر 1 سے 14 سال کے بچے وائرس سے زیادہ متاثر ہوئے جن میں سے 13 لڑکے تھے۔
The post کرونا وائرس، بچوں کے پھیپھڑوں کو کس طرح تباہ کرتا ہے؟ تہلکہ خیز تصاویر appeared first on ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar.